![]() |
Autism Spectrum Disorder (ASD) / ADHD What is Autism Spectrum Disorder (ASD)? in English |
آٹیزم (Autism) کیا ہے یا ADHD کیا ہے اور اس کا علاج کیا ہے؟
اس لیکچر میں بچوں کی ایک بیماری ہے اس کے
بارے میں بات کرنی ہے۔ میری ایک جاننے والی فیملی ہے تو ان کا ایک بچہ ہے۔ ان میں
اس کی تشخیص تھوڑی لیٹ ہوئی ہے اس بیماری کی جس کو ہم Autism کہتے
ہیں۔ Autism میں یہ ہوتا ہے اور پہلے تو آپ
ذہن میں رکھیں کہ کوئی بھی وہ بیماری جس
کی تشخیص ہو جائے وہ خطرناک نہیں ہوتی ہے۔ وہ بیماری خطرناک ہوتی ہےجس کی تشخیص نہ
ہوئی ہو۔ تو اس فیملی کے تجربات سے مجھے اندازہ ہوا کہ کیوں نا لوگوں کو اس بارے
میں آگاہ (Educate) کیا جائے کیونکہ بہت سارے جو
والدین ہیں وہ اپنے بچوں کی طرف دیکھ رہے ہوتے ہیں ان میں انہیں کچھ تبدیلی نظر
آتی ہے لیکن ان کو یہ سمجھ نہیں آتی کہ اس تبدیلی کے نظریے (Point of View)
سے انہوں نے ڈاکٹر سے کب رابطہ کرنا ہے۔
تو یہ جو لیکچر ہے اس کو بنانے کا مقصد یہ
ہے کہ والدین کو یہ بتایا جائے کہ ان کے 3 سال کی عمر تک کے بچے میں کچھ ایسی Developmental یعنی جب وہ بڑے ہو رہے ہوتے ہیں تو ان کے اندر کچھ ایسی تبدیلیاں
آتی ہیں کہ جن پر وہ نظر رکھیں اور اگر ان کو وہ لگتا ہے کہ ہمارا بچہ جو اب 2 سے
3 سال کا ہو چکا ہے اس میں کچھ چیزیں ہیں، کچھ علامات ہیں۔ تو ان کے لیے یہ ضروری
ہے کہ وہ جو بچوں کا ڈاکٹر ہوتا ہے Pediatrician، اس سے
ضرور رابطہ کریں۔
Autism کو ہم کہتے ہیں کہ یہ ایک نیورو ہارمونل بیماری (Neuro Hormonal Disease) ہے۔ نیورو ہارمونل کا مطلب یہ ہے
کہ بچوں کے دماغ میں کچھ ایسے ہارمونز ہوتے ہیں اور اس کے علاوہ کچھ ایسی جنیٹک
فیکٹرز ہوتے ہیں، ایسے ماحولیاتی (Environmental) اور معاشرتی (Social) فیکٹرز ہوتے ہیں کہ جن کی وجہ سے ان میں کچھ علامات آتی ہیں۔ یعنی
اس کی کوئی خاص ایک وجہ نہیں ہے۔ اس کی وجہ جینیاتی بھی ہو سکتی ہے، فیملی بھی ہو
سکتی ہے، ماحولیاتی بھی ہو سکتی ہے، سوشل
فیکٹرز بھی ہو سکتے ہیں۔ دماغ کے اندر ہارمونز کا جو بیلنس ہے اس کا بھی کوئی
مسئلہ ہو سکتا ہے کہ جس کی وجہ سے کوئی علامات آتی ہیں۔
ان علامات کو ہم تقسیم کر سکتے ہیں 2 حصوں
میں۔ ایک تو یہ ہے کہ آپ کے بچے کا دوسروں
کے ساتھ رویہ کیسا ہے اور دوسرا یہ ہے کہ
خود اس کے جو ایکشنز ہیں وہ کیسے ہیں؟ جو دوسروں کے ساتھ رویہ ہے کہ جب کوئی بھی بچہ جس کی عمر 2 ، 3 یا 4
سال میں چل رہی ہو وہ دوسروں کے ساتھ بہت زیادہ مکس نہ ہو، وہ دوسروں سے علیحدہ
رہے، دوسروں کے ساتھ تعلق (Relation) بنانے میں بچے کو مسئلہ آئے۔ آپ
یہ نظر رکھیں گے، آپ کو لگے گا کہ 4 بچے کھیل رہے ہیں لیکن آپ کا ایک بچہ جو ہے جس
کی میں بات کر رہا ہوں کہ جس میں وہ
علامات ہو سکتی ہیں کہ جس کی وجہ سے آپ کو Pediatrician یا بچوں
کے اسپیشلسٹ سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ تو وہ سب سے الگ تھلگ کھیلتا ہے۔
جب کسی بچے کو کوئی مسئلہ بنتا ہے تو باقی
اگر اس کے ساتھ ہمدردی کرتے ہیں تو وہ بچہ جس کی میں بات کر رہا ہوں اس کے اندر یہ
احساسات نہیں ہوتے اور یہ جو احساسات (Feelings) ہوتے ہیں کہ دوسروں کی بات کو
سمجھنا یا کسی کے دکھ کو سمجھ کر جو بچوں میں تھوڑا اظہار ہوتا ہے تو وہ عام طور
پر یہ نہیں کر پاتے۔ یہ جو دوسرے بچوں کے ساتھ مل کر کھیلنا، ان کے ساتھ تعلق (Relation) بنانا، سوشل مسائل پر اکٹھے ہونا اس کا اظہار کیونکہ آپ کو چھوٹے
بچوں میں ہی نظر آ جاتا ہے تو جس میں نہیں ہو رہا تو اس میں اس کا مطلب ہے کہ کوئی
ایسا مسئلہ ہے جس کے لیے آپ کو اپنے ڈاکٹر سے بات کرنا ہوگی۔
دوسرا ہے کہ بعض بچے ایک ہی قسم کے جسمانی
رویے کو بار بار دہرا رہے ہوتے ہیں۔ جیسے بعض بچے پیچھے اپنے سر کو ماریں گے، بعض
بچے ہاتھوں کی ایک جیسی حرکات کریں گے جیسے ہم Flapping Hand Movements کہتے ہیں اور بعض بچے دوسرے بچوں کو بہت زیادہ چھوئیں گے بغیر کسی
وجہ کے اور بعض اوقات یہ بچے کیا کرتے ہیں کہ جب کسی بھی ایسی جگہ پر آپ جاتے ہیں
جہاں پر تھوڑی سی لائٹ زیادہ ہے، جہاں پر لوگ زیادہ باتیں کر رہے ہیں تو یہ بچے
بغیر کسی وجہ کے چیخنا، چلانا شروع کر دیتے ہیں۔ جب آپ ان بچوں کو نارمل بچوں کی
طرح کوئی ایسی چیز بھی دے دیں کہ جس کی وجہ سے اگر یہ کر رہے ہوں تو تب بھی یہ
اپنی چیخ و پکار بند نہیں کرتے۔
تو یہ کچھ ایسی علامات ہیں کہ جس کےبعد
آپ کو شک ہونا چاہیے کہ آپ کا جو بچہ ہے
وہ ہو سکتا ہے کہ اس طرح کی کسی بیماری کا شکار ہو جس کو ہم Autism
کہتے ہیں اور یہ بڑھتے ہوئے بچوں کی ایک بیماری ہے اور اس کے بارے میں کہا جاتا ہے
کہ اس کے بارے میں جتنا جلدی تشخیص ہو جائے گی اتنا زیادہ بہتر ہوگا۔ ضروری
نہیں ہے کہ یہ بچوں میں ہی ہو، بعض اوقات
جو بڑی عمر کے لوگ بھی ہوتے ہیں ان کے اندر بھی Autism
کا شکار وہ ہو جاتے ہیں۔ یہ چھوٹے بچے جو Autism کا شکار
ہوتے ہیں بعض اوقات یہ بہت زیادہ Aggressive ہو جاتے
ہیں اور کچھ حرکات (Movements) کو بار بار بھی کرتے رہتے ہیں۔
تو جب آپ اپنے بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے کر
جائیں گے تو وہ کچھ چیزوں کو پہلے Exclude کرے گا
یعنی وہ دیکھے گا کہ کہیں یہ جو علامات ہیں اس لیے تو نہیں آرہیں کہ آپ کا جو بچہ
ہے اس کا سننے کا مسئلہ ہے۔ بعض اوقات بچے کو سننے کا مسئلہ ہوتا ہے تو وہ پھر بچے
کا ٹیسٹ کرتے ہیں جسے ہم Audiometry کہتے ہیں۔ کیونکہ بعض اوقات بچے
اس لیے بلانے پر بھی توجہ نہیں دے رہے ہوتے کیونکہ یہ جو Autism
کے شکار بچے ہوتے ہیں یہ آنکھوں سے آنکھیں (Eye Contact)
نہیں ملاتے۔ جب والدین یا کوئی ان کو بلاتا ہے تو یہ Eye Contact نہیں کریں گے اور یہ اپنی ہی دنیا میں کھوئے رہیں گے۔
تو بعض اوقات بچوں کو اگر کم سنائی دے تو وہ
بھی Respond (جواب) نہیں کرتے، ایک تو اس
فیکٹر کو دیکھا جائے گا۔ دوسرا بعض اوقات بچوں میں Developmental جنرل جو ایک ہوتا ہے کہ ان کی بڑھوتری نہیں ہو رہی ہوتی تو اس کو
ڈاکٹر دیکھے گا کہ کہیں یہ وجہ تو نہیں ہے۔ بعض اوقات یہ ہوتا ہے کہ جو خاص طور پر
لڑکیاں ہوتی ہیں وہ 5-6 سال کی عمر کے بعد
پہلے ان کا جسم اور دماغ ٹھیک بڑھ (Grow)
رہا ہوتا ہے لیکن پھر اچانک رک جاتا ہے پھر ان میں یہی کچھ حرکات (Movements) آتی ہیں ہاتھوں کو حرکات دینے کی۔ اس کو ہم Rett
Syndrome (RTT)کہتے ہیں۔ تو آپ کا ڈاکٹر دیکھے گا کہ کہیں یہ Autism
کے بجائے Rett Syndrome (RTT)تو نہیں ہے۔
تو جب ایک دفعہ آ پ کا ڈاکٹر آپ کے
بچے کو چیک کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچ
جاتا ہے کہ یہ Autism ہی ہے تو اس کا پھر کیسے علاج کیا جاتا ہے؟
ایک تو فیملی سپورٹ کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی
ہے کہ پوری فیملی کو پتا ہونا چاہیے کہ یہ جو بچہ ہے کیونکہ یہ Autistic ہے، یہ Autism کا شکار ہے جس کو ہم ASD بھی کہتے ہیں یعنی Autism Spectrum Disorder۔
تو کیونکہ اس کا شکار ہے تو اس کو خصوصی توجہ چاہیے۔ اس بچے کو آپ خاص طور پر ہر
چیز کو بڑی محنت کے ساتھ سکھائیں گے۔ یہ خاص ضرورت (Special Needs)
بچے ہوتے ہیں، یہ آپ کی خاص توجہ چاہتے ہیں۔ جتنا Aggressively آپ ان کو چیزیں سکھائیں گے کیونکہ جو سوشل سکل میں ایک بہت بڑا
مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ یہ بچے بولنے میں، ان کی لینگوئج کا بہت بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔
یعنی جو سوشل سکل میں جو بچہ بولنا جلدی
شروع نہ کرے باقی علامات کے ساتھ تو یہ بہت اہم بن جاتا ہے کہ اس کو پھر چیزیں
سکھائی جاتی ہیں۔ جو لینگوئج کا مسئلہ ہے وہ ان بچوں میں جو Autistic
ہوتے ہیں وہ کافی زیادہ مسئلہ کرتا ہےکہ یہ پورے جملے نہیں بول سکتے اس عمر تک جس
عمر تک باقی بچے وہ بولنا شروع کر دیتے ہیں۔ تو ان کو آپ نے، پوری فیملی کو خاص
طور پر اس بچے کے ساتھ ایک علیحدہ طریقے سے وقت گزارنا ہوتا ہے تاکہ پتا ہو کہ یہ
بچہ کیونکہ Autistic ہے تو ہم نے اتنی توجہ سے اس کے
ساتھ یہ ڈاکٹر کی جو جو ہدایات ہیں ہم نے ہر چیز کو اسے خاص طور پر (Specially) سکھانا ہے۔
ان تمام چیزوں کے علاوہ بھی اگر مسائل چل
رہے ہوں تو اگر کسی بچے کا برتاؤ (Behavior) بہت زیادہ Aggressive ہے تو پھر آپ کا ڈاکٹر اس کو Neuroleptic Medications ہوتی ہیں جس کو Anti-Psychotics
بھی کہتے ہیں تو وہ شروع کرواتے ہیں۔ ظاہر ہے یہ آپ کا ڈاکٹر آپ کے بچے کی صورتحال
کو سمجھ کر شروع کروائے گا کہ وہ کونسی Anti-Psychotics
دیتے ہیں۔ کیونکہ میرے جو یہ لیکچرز ہوتے ہیں ان کا مقصد آپ کو بنیادی طور پر
تھوڑی گائیڈنس دینا ہوتا ہے۔
بعض اوقات بچے جو اپنے کچھ ایکشنز کو بار
بار دہرا رہے ہوتے ہیں تو ان کے لیے ڈاکٹر
یعنی جو Stereotypical
Behavior ہوتا ہے
ان کے لیے ڈاکٹر SSRIs یعنی Selective Serotonin Reuptake Inhibitors نامی دوائیاں ہوتی ہیں جو عام
طور پر ڈپریشن کے مریضوں کو بھی دی جاتی ہیں تو وہ ان بچوں کی عمر، وزن کے حساب سے
اور علامات کے حساب سے وہ جو ڈاکٹر ہیں وہ ضرور دیں گے۔
تو آخر میں میں صرف یہ بات کہوں گا کہ وہ
تمام لوگ جن کے گھروں میں کوئی اس طرح کے بچے ہیں کہ ان میں ایسی علامات ہیں تو وہ
اپنے چائلڈ اسپیشلسٹ کو دکھا سکتے ہیں، وہ نیورولوجسٹ کو دکھا سکتے ہیں، وہ کسی Psychiatrist جو بچوں کا Psychiatrist ہوتا ہے، سائیکولوجسٹ ہوتے ہیں تو ان میں سے کسی کو بھی دکھا سکتے
ہیں۔
دوستو! ان تمام باتوں کا مقصد آپ کو بنیادی
انفارمیشن دینا ہے۔ ورنہ آپ کے پاس ہر مسئلے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے ڈاکٹر سے
رابطہ کریں اور آپ کا ڈاکٹر آپ کے بچے یا آپ کی کسی اور بھی بیماری کو دیکھ کر اس
کے حساب سے آپ کو دوائی دے گا۔
khoob
ReplyDelete