![]() |
Qudrati Antibiotic - Nazla, Zukam aur Khansi se Bachao |
آجکل سردیاں شروع ہو چکی ہیں اور ان سردیوں میں نزلہ، زکام، کھانسی، گلہ خراب، بخار، الرجی یہ سب کچھ جو ہے یہ سردیوں کے تحفے ہیں اور خشک سردی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اب جیسے ہی یہ والا موسم شروع ہوتا ہے یہ ساری بیماریاں ہر گھر میں پھیل جاتی ہیں۔ تو کیا ہوتا ہے کہ ہم پھر کوئی اینٹی الرجی کھا رہے ہوتے ہیں، کھانسی کے سیرپ پی رہے ہوتےہیں، اینٹی بائیوٹک کھا رہے ہوتے ہیں، Heavy Doses of Antibiotics کھا رہے ہوتے ہیں۔
یہ جو اینٹی بائیوٹک ہوتی ہے یہ ہمارے ساتھ کیا کرتی ہے؟
اس کی مثال آپ ایک سپرے کی لے لیں جو پیسٹی سائیڈ سپرے ہوتا ہے، کیڑے مار سپرے کہ آپ نے کسی کھیت میں کر دیا تو اس میں جو نقصاندہ کیڑے ہیں وہ بھی مر گئے اور جو فائدہ مند کیڑے ہیں وہ بھی مر گئے۔ حالانکہ اللہ پاک نے ہمارے اس ماحول کا جو توازن ہے برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند کیڑے بھی ساتھ رکھے ہوتے ہیں۔ تو وہ جو پیسٹی سائیڈ کا سپرے ہے وہ سارا ختم کر دیتا ہے۔
اسی طرح ہی جب ہم اینٹی بائیوٹک لیتے ہیں تو ہمارے جسم میں جو نقصاندہ کیڑے ہیں، جراثیم ہیں، بیکٹیریا ہیں ان کو تو وہ ختم کرتی ہی کرتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ جو دوست بیکٹیریا ہیں ان کا بھی خاتمہ کر دیتی ہے۔ آپ کو میں نے پہلے بھی ایک لیکچر میں بتایا تھا کہ جب ہم اینٹی بائیوٹکس کا کورس مکمل کرتے ہیں تو اس کے بعد ہمارے سر کی خشکی اور سکری بڑھ جاتی ہے۔ اسی طرح ہی آپ نے ایک اور چیز نوٹ کرنی ہے کہ جب آپ اینٹی بائیوٹک کا ایک کورس مکمل کریں گے تو آپ کی جو قبض کی شکایت ہے وہ بڑھ جائے گی، کیوں؟ کیونکہ ہماری انتڑیوں میں جو گٹ ہے، جو بڑی آنت ہے اس کے اندر بیکٹیریا ہے۔ وہ دوست بیکٹیریا ہے جو اس غذا کو گلاتا ہے، اس کو آگے فضلے میں تبدیل کرتا ہے اور جسم سے خارج کرتا ہے۔ اگر ہم اینٹی بائیوٹک کھائیں گے تو وہ والے جو دوست بیکٹیریا ہیں ان کی بھی تعداد کم ہو جائے گی، اس میں سے بھی بہت سارے مر جائیں گے۔
اب یہ جو چیزیں مر جاتی ہیں، یہ جو ہم سنتے ہیں نا اکثر کہ فلانی دوائی کھائی اور اس کا یہ سائیڈ ایفیکٹ ہو گیا۔ تو یہ جو اینٹی بائیوٹکس ہیں اس کے سائیڈ ایفیکٹس یہ ہیں کہ اس نے دشمن بیکٹیریا کو تو مارنا ہی مارنا ہے اس کے ساتھ اس نے دوست بیکٹیریا کو بھی ختم کر دینا ہے۔ تو یہ اس کے سائیڈ ایفیکٹس ہیں۔
تو اب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
ہمیں یہ کرنا چاہیے کہ ہمیں قدرتی اینٹی بائیوٹک پر جانا چاہیے۔ تو قدرتی اینٹی بائیوٹک کیسے بنے گی؟ آپ اپنے گھر پر خود قدرتی اینٹی بائیوٹک بنا سکتے ہیں۔ اس کے لیے یہ میرے سامنے اجزاء موجود ہیں۔ اب یہ جو اجزاء موجود ہیں ان سے جو اینٹی بائیوٹک بنے گی وہ صرف اینٹی بائیوٹک نہیں ہوگی، وہ اینٹی بیکٹیریل بھی ہوگی، وہ اینٹی فنگل بھی ہوگی، وہ اینٹی وائرل بھی ہوگی، وہ ہماری قوت مدافعت بھی بڑھائے گی۔ وہ یہ جو مختلف قسم کی خارش، ہربیز (Herbies) یا سکیبیز (Scabies) جو فنگس کی وجہ سے جو بیماریاں جنم لیتی ہیں یہ ان کو بھی ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ ایسی کمال اینٹی بائیوٹک آج میں آپ کو بتا رہا ہوں۔ بہت آسان ہے، ہر کوئی باآسانی اپنے گھر پر بنا سکتا ہے۔ بلکہ میں یہ تجویز کروں گا کہ آپ نے بنا کر رکھ لینی ہے۔ گھر کے کسی فرد کو بھی جب ضرورت پڑے آپ اس کو دے دیں۔
کیا کرنا ہے؟
ہلدی پاؤڈر:
اب یہ جو ہلدی پاؤڈر ہے یہ بہت Strong اینٹی بائیوٹک بھی ہے، اینٹی فنگل بھی ہے۔ اس کے اندر ایک جزو پایا جاتا ہے کرکیومن (Curcumin)، وہ بڑی کمال چیز ہے۔ یہ ہماری Swelling کو، سوزش کو ختم کرتا ہے۔ پھر یہ جو خواتین کو جو ماہواری کے مسائل ہوتے ہیں، پیریڈز کے مسائل ہوتے ہیں اس میں بھی یہ ان کو ریلیف فراہم کرتا ہے، یہ اس کو ٹھیک کرتا ہے، ان کو نارمل کرتا ہے۔ تو ہلدی کے اس کے علاوہ بھی بہت سارے فائدے ہیں جومیں مختلف لیکچروں میں پہلے ہی بتا چکا ہوں۔
لہسن:
اگلی چیز ہے لہسن، لہسن ہر گھر میں پایا جاتا ہے۔ آپ نے کیا کرنا ہے کہ دیسی والا لہسن لینا ہے، فارمی یا ولایتی کوئی اور نہیں!۔ دیسی والا لہسن لیں۔ اب یہ جو لہسن ہوتا ہے اس کے اندر 33 قسم کے بہت ہی Strong Compounds پائے جاتے ہیں اور یہ اتنا کمال خود بھی اینٹی بائیوٹک بھی ہے، اینٹی فنگل بھی ہے، اینٹی وائرل بھی ہے۔ بہت ساری افادیت کا مجموعہ خالی لہسن ہی ہے۔ لیکن جب یہ دونوں چیزیں (لہسن اور ہلدی) ملیں گی تو یہ 2 آتشہ ہو جائے گا۔ ملانی کیسے ہے وہ میں آپ کو بتاتا ہوں۔
اس کے بعد عام سادہ پانی ہے، Apple Cider Vinegar (سیب کا سرکہ)، شہد (خالص شہد)، زیتون کا تیل (ایکسٹرا ورجن آئل)۔ زیتون کے تیل میں 3 درجے ہوتے ہیں، آپ نے ایکسٹرا ورجن والا تیل لینا ہے۔ اس کے بعد جو جزو ہے وہ ہےلیموں، اس کو ہم نے باریک باریک کاٹا ہوا ہے، باریک سلائس کاٹے ہوئے ہیں، چھلکے سمیت کاٹنے ہیں۔ اگلا جزو کالی مرچ پاؤڈر ہے، اب یہ جو کرکیومن ہلدی کے اندر پایا جاتا ہے اس کی افادیت کو اگر آپ نے 2000 گنا زیادہ بڑھانا ہو تو اس میں ساتھ کالی مرچ شامل کر دیں تو یہ تباہ کن ہو جائے گا۔ کمال ہو جائے گا، تباہ کن دشمن کیڑوں کے لیے، دشمن بیماریوں کے لیے تباہ کن ہوگا آپ کے لیے نہیں۔ تو اسی طرح ادرک، بہت ہی فائدہ مند چیز ہے، بہت کمال۔
اب آپ نے کیا کرنا ہے؟
ترکیب (Recipe):
ترکیب اس کی بہت آسان ہے۔ ہلدی کا ایک بڑا چمچ کھانے والا، جو لہسن ہے دیسی والا ہو، اس کے 15 جوئے لینے ہیں آپ نے اور ان کو باریک باریک کاٹ لینا ہے۔ پانی کا ایک کپ لینا ہے، 100 ملی لیٹر سیب کا سرکہ لینا ہے، عام مل جاتا ہے کسی بھی دکان سے۔ شہد، خالص شہد ایک مشکل چیز ہے لیکن تھوڑی سی کوشش کر لیں تو مل جائے گا، یہ ایک کپ کا چوتھا حصہ لینا ہے۔ اس کے بعد زیتون کا تیل ہے، ایکسٹرا ورجن زیتون کا تیل، 3 بڑے چمچ لینے ہیں آپ نے، کھانے والے 3 بڑے چمچ۔ لیموں جو ہیں 2 جو نارمل سائز کے ہیں وہ 2 لے لینے ہیں اور اگر بڑا ہے تو 1 لے لینا ہے، اس کو آپ نے باریک باریک Chop کر لینا ہے، کاٹ لینا ہے۔ ادرک جو ہے یہ ایک کپ کا چوتھا حصہ ہونا چاہیے اور ادرک آپ نے باریک باریک کٹا ہوا لے لینا ہے۔ جو کالی مرچ ہے یہ 1 چائے کا چمچ جو ہے اس کا چوتھا حصہ لینا ہے۔
اب ان سب اجزاء کو آپ نے ایک بلینڈر میں ڈالنا ہے اور اس کو 2-3 منٹ بلینڈ کرنا ہے، اچھی طرح بلینڈ کرنا ہے۔ اس کے بعد ایک خشک جار لے لیں ڈھکنے والا، اس کے اندر اس کو ڈال دینا ہے اور اس کو آپ نے اپنے پاس سنبھال لینا ہے۔ اب یہ آپ کے پاس ایک بہترین قسم کی قدرتی اینٹی بائیوٹک تیار ہو گئی ہے۔
تو اب جب بھی کسی کو بھی، گھر کے کسی فرد کو ذرا محسوس ہونےلگے کہ مجھے زکام ہونے لگا ہے، مجھے گلے میں خراش شروع ہو گئی ہے، گلہ خراب ہونے لگا ہے، مجھے آج بخار سا محسوس ہو رہا ہے یا سر درد شروع ہو گیا ہے یا الرجی شروع ہو رہی ہے، چھینکیں آنا شروع ہو گئی ہیں تو وہ فوری طورپر یہ جو آپ نے محلول بنایا ہے، آمیزا بنایا ہے اس کا ایک چمچ لے لیں۔ دن میں جو زیادہ سے زیادہ (Maximum) خوراک ہے وہ 4 چمچ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے، مختلف اوقات میں، صبح، دوپہر، سپہر، شام اور رات۔ تو ایک بڑا چمچ آپ نے وہ لینا ہے۔ آپ 3 سے بھی گزارا کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کو تھوڑی علامات ہیں، آپ کو لگتا ہے کہ آپ ٹھیک ہو گئے ہیں ٹھیک ہے؟ ایک خوراک صبح لی ہے، ایک دوپہر کو لی ہے، ایک شام کو لی ہے اور آپ ٹھیک ہو گئے ہیں تو ٹھیک ہے۔ لیکن جیسے ہی آپ کو لگے کہ یہ ہونے لگا ہے تو آپ اس کو کوئی 1-2 دن لے لیں، تو آپ انشاء اللہ ساری سردیاں آپ سکھی ہو جائیں گے اور بہت سی اور بیماریوں سے بھی بچ جائیں گے۔
کن لوگوں کو یہ نہیں لینا چاہیے؟
شوگر کے جو مریض ہیں ان کو تھوڑی احتیاط کرنی ہے کیونکہ اس میں شہد بھی ہے۔ اب اگر 4 چمچ لیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے جو مٹھاس کی مقدار لی ہے وہ 1 شہد کا چمچ لیا ہے بڑے والا۔ تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میٹھے کی Intake ان کی بڑھ گئی، شہد کی صورت میں۔ تو انہیں اپنی باقی غذا میں سے کچھ کمی کر دینی ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ ایک کھانے کا چمچ چینی لیتےہیں تو 1 کھانے کا چمچ چینی جو ہے وہ ایک روٹی کے برابر ہے، لیکن چونکہ یہ شہد قدرتی ہے تو آپ نے وہ روٹی جو ہے اس کے تین حصوں میں سے ایک حصہ اڑا دینا ہے، 2 حصے کھا لینی ہے۔ یعنی روٹی کی مقدار تھوڑی کم کر دینی ہے اگر آپ یہ پی رہے ہیں تو۔ تو اس طرح یعنی باقی غذا میں سے تھوڑی سی آپ نے کمی کر دینی ہے، تو آپ لے سکتے ہیں۔ اور ساتھ ساتھ اپنی شوگر پر نظر رکھیں۔
جو حاملہ خواتین ہیں ان کے لیے یہ کوئی نقصاندہ نہیں ہے، ان کے لیے فائدہ مند ہے۔ لیکن پھر بھی احتیاطاً اپنی جو ڈاکٹر ہے اس سے مشورہ کر لیں۔ باقی دل کے مریض کھا سکتےہیں، ہائی بلڈ پریشر کے مریض یہ کھا سکتے ہیں۔ ان کے لیے کوئی فکر کی بات نہیں ہے، بے فکر ہو کر کھائیں۔ ان کو یہ فائدہ دے گی۔
اب اس میں یہ جب آپ کھائیں گے تو اس میں آپ کو نقصان کوئی نہیں ہوگا۔ اس کے سائیڈ ایفیکٹس کوئی نہیں ہیں۔ اس میں آپ کو یہ نہیں ہے کہ آپ جو اینٹی بائیوٹکس کی Weekly Doses کھا رہے ہیں اور جو بعد میں اس کے نقصان اٹھاتے ہیں اس سے آپ بچ جائیں گے۔ تو یہ تھا ایک بہترین قسم کا ایک علاج آپ کے لیے۔
اب لیکچر ختم کرنے سے پہلے آپ سب سے میری ایک درخواست ہے، وہ یہ ہے کہ آپ دن میں کوئی بھی، اپنا اصول بنا لینا ہے کہ آپ کی وجہ سے کسی کے چہرے پر اگر مسکراہٹ آجائے، کسی کو آپ خوش کر سکتے ہیں اس کی مدد کر کے، اس کے کسی کام آکر، اسے کوئی لطیفہ سنا کر، اس کا غم بانٹ کر، کچھ بھی کر کے۔ تو اگر آپ یہ کر سکتے ہیں تو آپ نے ضرور کرنا ہے، چھوٹی سی بات ہے۔ یہ آپ نے اپنی زندگی میں اپنی روٹین کا حصہ بنا لینا ہے اور روز رات کو جب آپ نے سونا ہے تو آپ نے دیکھنا ہے ، سوچنا ہے کہ آج میں کسی کے کام آیا تھا ؟ میری وجہ سے کسی کا بھلا ہوا تھا؟ اور بے لوث کرنا ہے۔
کسی عوضانے کی، کسی فائدے کی توقع کے بغیر کرنا ہے، صرف اللہ کی رضا کے لیے کرنا ہے، بس!۔ یہ ذہن میں رکھتے ہوئے اور کسی ایسے بندے سے کریں جو انجان ہے یا جاننے والا بھی ہے۔ صلہ رحمی کا ایک بڑا درجہ ہے۔ تو ضرور کریں، لیکن یہ توقع نہ کریں کہ وہ بھی اب جواب میں آپ کے ساتھ اچھائی کرے، نہیں!۔ آپ نے صرف اللہ کو راضی کرنے کے لیے کرنا ہے۔ یہ براہ مہربانی اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں۔